بھارت کا سوفٹ ٹارگٹ معصوم بچے/سید بدر سعید

زمرہ: Current Affairs | 2025-05-21 | 👀 24 views

‏خضدار بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈز کو ڈی کوڈ کر لیا گیا ہے! انٹیلی جینس ذرائع کے مطابق اس سانحہ کے ڈانڈے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے راجھستانی ڈیسک سے ملتے ہیں جہاں سے یہ واردات آپریٹ کی گئی۔ بھارتی خفیہ ایجنسی RAW کے راجستھان ڈیسک کی ایک خفیہ میٹنگ کی تفصیلات فائل XB/521/25 کے تحت درج ہوئیں جو اس امر کا ناقابلِ تردید ثبوت فراہم کرتی ہیں کہ 18 مئی کو Soft-Target Strategy کی منظوری دی گئی تھی اور اس آپریشن کو خفیہ کوڈ نام Project Chalk-Dust دیا گیا۔ اسی حوالے سے ایک اور اہم ثبوت بھی سامنے آیا ہے، جس کے مطابق میجر (شاید ریٹائرڈ) سدھارتھ اور کالعدم تنظیم BLA کے کمانڈر سبزل کے درمیان 17 منٹ کی انکرپٹڈ کال ہوئی، جس کی آواز کا اسپیکٹروگرام بھارتی نمبر +91-22-6827**** سے 89 فیصد مماثلت رکھتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کرپٹو کرنسی ایکسچینج ShivX کے لاگ میں 18 مئی کو ₹3.6 ملین کی مشکوک ٹرانزیکشن والیٹ ID BLA-KHZ-009 میں منتقل ہوئی، جس سے حملے کی مالی پشت پناہی کی تصدیق ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ حادثے کے مقام سے اکٹھے کیے گئے RDX کے نمونوں کا کیمیکل تجزیہ سے پتا چلا کہ ان میں نائٹروجن-15 کا وہی تناسب پایا گیا ہے جو بھارت کی پُلگاؤں آرڈننس فیکٹری کی پروڈکشن لائن D-4 میں ریکارڈ کیا گیا تھا۔ یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ دھماکے میں استعمال شدہ بارود بھارتی دفاعی تنصیبات سے آیا۔ سب سے چونکا دینے والا ثبوت NCTC انڈیا کی داخلی وارننگ Circular R-17/5/25 ہے، جس میں صاف طور پر درج ہے Western Cell may execute school bus op before cease-fire review. یہ دستاویز 19 مئی کو بلوچستان کے سرحدی علاقے چمن سے گرفتار ایک کوریئر(مال سرحد پار لانے لیجانے والا ایجنٹ ) کی USB سے برآمد کی گئی۔ ان تمام شواہد کو یکجا کیا جائے تو واضح ہو جاتا ہے کہ خضدار میں اسکول بس پر حملہ کوئی مقامی دہشتگردی نہیں بلکہ ایک باقاعدہ بھارتی ریاستی منصوبہ تھا، جس کی کڑیاں دہلی میں بیٹھے قاتلوں تک جا پہنچتی ہیں۔ اس حملے میں خضدار کے زیرو پوائنٹ پر معصوم بچوں کی اسکول بس کو خودکش کار بم سے اڑا دیا گیا۔ تین طالبات ثانیہ سومرو (چھٹی جماعت)، حفظہ کوثر (ساتویں جماعت) اور عیشا سلیم (دسویں جماعت) بس ڈرائیور اور ہیلپر سمیت موقع پر شہید ہو گئیں، جب کہ درجنوں بچے زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ یہ وہی دشمن ہے جس نے ٹرین ہائی جیکنگ، ریلوے ٹریک دھماکے اور بازاروں میں خون کی ہولی رچائی؛ اب بچوں کی بس کو نشانہ بنا کر اس نے گھٹیا حرکت کی ۔ اگر ہم نے اب بھی کمزور ردِعمل دیا تو دشمن کا حوصلہ مزید بڑھے گا۔ خضدار جیسے سانحات کے بعد محض مذمت کافی نہیں، اب وقت آ گیا ہے کہ قومی سطح پر ایک واضح، جامع اور متحد ردعمل دیا جائے۔ سب سے پہلے سیاسی وحدت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارلیمان کا فوری طور پر مشترکہ اجلاس طلب کیا جائے، جہاں سخت ترین سفارتی مؤقف اپناتے ہوئے عالمی میڈیا کو بریفنگ دی جائے تاکہ دنیا کو بتایا جا سکے کہ بھارت کی پراکسی جنگ اب بچوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔اس کے ساتھ ہی انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے تحت بلوچستان میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کے خفیہ نیٹ ورکس کے خلاف کُلیئرنس مہم فوری شروع کی جائے تاکہ مزید سانحات روکے جا سکیں۔ آخر میں سفارتی محاذ پر پاکستان کو اقوامِ متحدہ اور او آئی سی میں Children as Targets کے عنوان سے ایک ڈوزیئر پیش کرنا چاہیے، جس میں انڈیا کو بطور ریاستی دہشتگرد کٹہرے میں لا کھڑا کیا جائے اور عالمی برادری پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اس بربریت کے خلاف آواز اٹھائے۔ بھارتی_سپانسرڈ_خوارج

📢 اس پوسٹ کو شیئر کریں:

تبصرے

ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں ہے۔ پہلا تبصرہ لکھیں!

تبصرہ شامل کریں

🏷 متعلقہ پوسٹس (Current Affairs)
← واپس جائیں